سرٹیفیکیٹ کورس : وضوءِ رسول ؐ

اس کتاب کو پڑھ کر بہت سے افراد مذہب اہل بیتؑ میں داخل ہو چکے ہیں ۔  جس سے پریشان ہو کر غیر شیعہ علماء نے اس کے جواب میں کتابیں لکھیں اور انہوں نے پیش لفظ میں اس بات کا اعتراف ان الفاظ میں کیا : ’’ ہمارا مقصد ان حضرات کو حقیقت حال سے آگاہ کرنا ہے  جو پروفیسر صاحب کی کتاب پڑھ کر غلط فہمی کا شکار ہو گئے ہیں ( یعنی شیعہ ہو گئے ہیں ) یا ان کے غلط فہمی میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے ۔ ‘‘

وضوءِ رسولؐ میں جن عناوین کا احاطہ کیا گیا ہے :

اگر غیر جانبدار تجزیہ کیا جائے تو وضو میں مسلمانوں کے اختلاف کی تاریخ بہت پرانی ہے ۔

ایسا عمل جو دن میں کئی دفعہ کیا جاتا ہے اور وہ ہر عبادت کا مقدمہ ہے یعنی اسی سے ہر عبادت کی ابتدا ہوتی ہے۔  اس میں اختلاف بہت اچنبے کی بات ہے ۔

عہدِ نبی ؐ کے بعد تیسری خلافت کے دور کو اگر دو حصّوں میں تقسیم کیا جائےتو ہمیں پہلے حصّے میں کوئی اختلاف نظر نہیں آتا۔دوسرے حصّے یعنی آخری حصّے میں یہ اختلافی   آوازیں آنا شروع ہو گئیں  تھیں۔  یہ صرف وضو ہی نہیں تھا باقی اسلامی اعمال میں بھی طرح طرح کی باتیں ہونی لگیں ۔

قرآن مجید میں بہت واضح حکم ہے کہ وضو کرتے وقت پاؤں کا مسح کرنا چاہیے۔تمام شیعہ علماء اور دیگر مسالک کے مفسرین کی ایک کثیر تعداد نے مسح کرنے کو واجب بیان کیا ہے۔جبکہ ایک قلیل تعداد نے اختلاف کرتے ہوئے وضو میں پاؤں کے دھونے کے بارے میں ایک بہت ہی کمزور دلیل دی ہے ۔ جس کی وضاحت لیکچر میں  کر دی گئی ہے ۔  

اہل سنّت کی معتبر کتب سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ اصحابِ رسولؐ کی ایک بڑی تعداد وضو میں پاؤں کا مسح کرنے کی قائل تھی ۔ 

مستند کتب سے حضرت جبرائیل ؑ کا وضو بیان کیا گیا ہے۔ انہوں نے جو وضو کر کے دکھایا اس میں پاؤں کا مسح کیا ۔

عہدِ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں تمام مسلمان ایک ہی طرح وضو کیا کرتے تھے۔ اگر کسی کو کوئی اختلاف ہوتا تو حضورؐ اس اختلاف کو رفع فرما دیتے تھے۔ پہلی ، دوسری اور تیسری خلافت کے ابتدائی دور میں وضو میں کوئی اختلاف نہیں تھا۔ سب ایک ہی طرح وضو کرتے تھے۔ تیسری خلافت کے آخری دور میں یہ آوازیں آنے لگیں ۔

یہ عجیب  اسلامی حکومتیں تھی ۔ جنہوں نے اپنے ہر جائز و ناجائز  کام کے لیے  اسلام کے نام کو استعمال کیا۔ حتی کہ اولادِ رسولؐ بھی ان کے مظالم کا شکار بنتی رہی۔ علامہ  اقبال ؒ  نے  واقعہ کربلا کو ان الفاظ میں بیان کیا :

عجب مذاق ہے اسلام کی تقدیر کے ساتھ

کٹا حسین ( ع ) کا سر نعرہ تکبیر کے ساتھ

ان ادوار میں وضو کا اختلاف بھی بہت گہرا ہو گیا۔ اس میں بڑا اختلاف وضو میں پاؤں کا دھونا یا مسح کرنے کا تھا ۔

تمام اہل بیتؑ اور صحابہؓ و تابعین کی ایک کثیر  تعداد وضو میں  پاؤں کا مسح کرنے کی قائل تھی ۔ جبکہ ایک قلیل تعداد وضو میں پاؤں کے دھونے کی قائل تھی ۔

بنو امیہ اور بنو عباس نے وضو میں پاؤں کے دھونے کے نقطۂ نظر کو اختیار کیا  اور اسی پر عمل کروایا۔ اس کو اسلامی ثابت کرنے کے لیے طرح طرح کی دلیلیں تلاش کی گئی ۔

اہل سنّت کی معتبر کتب کی روشنی میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم  اور ان کے اہل بیت علیہم السلام وضو میں پاؤں کا مسح کرتے  تھے ۔

زیادہ تر تابعین وضو میں پاؤں کے مسح کرنے کے قائل تھے ۔  معتبر کتب سے روایات نقل کرنے کے ساتھ ساتھ راویوں کی توثیق بھی کردی گئی ۔

حدیث کے مطابق ایک صحابیؓ کو حضورؐ نے فرمایا آپ کی نماز درست نہیں ۔ اس نے دوبارہ نماز پڑھنا شروع کی۔ آپؐ نے پھر فرمایا آپ کی نماز باطل ہے ۔ آخر کارصحابی ؓ نے پوچھا   یا رسولؐ اللہ !میری نماز میں غلطی کیا ہے ؟  آپؐ نے فرمایا آپ کا وضو درست نہیں تھا کیونکہ آپ نے وضو میں پاؤں کو دھویا تھا ۔

امتیازی خصوصیات :

24 گھنٹوں میں کسی بھی وقت موبائل یا لیپ ٹاپ سے آف لائن ویڈیو لیکچرز سننا :

ایڈمیشن کا پروسس مکمل ہونے کے بعد سٹوڈنٹ کا یونیورسٹی کی ویب سائٹ میں اکاؤنٹ بنا دیا جاتا ہے ۔ وہ LMS کے ذریعے کسی بھی وقت اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ سے ویڈیو لیکچرز سن سکتا ہے ، ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے ۔ یونی کوڈ یا PDF میں لیکچر کے نوٹس سے بھی استفادہ کر سکتا ہے ۔

مجتہدین کے وضو کرنے کی ویڈیوز :

لیکچرز میں مختلف مجتہدین کے وضو کرنے کی ویڈیوز بھی شامل کی گئی ہیں تاکہ اپنے وضو کی اصلاح کی جا سکے۔

احادیث کے راویوں کی توثیق :

بعض لوگوں کا وطیرہ ہے کہ جب کوئی حدیث ان کے عقیدے کے خلاف ہو، تو بجائے اس پر عمل کرنے کےحدیث کے راوی پر الزام لگا دیتے ہیں کہ راوی ضعیف ہے۔ اس وجہ سے ہم نے راویوں کا ثقہ ہونا بیان کر دیا ہے ۔

مزید وضاحت اور سوالوں کے جوابات کے لیے ٹیچر سے آن لائن رہنمائی :

سٹوڈنٹس کو ٹیچر کے ساتھ آن لائن گفتگو کی سہولت بھی دی جاتی ہے ۔ اسی طرح طلبہ و طالبات کے الگ الگ وٹس ایپ گروپ بنائے جاتے ہیں تاکہ وہ مباحثہ کر سکیں ۔

اہل سنّت اور شیعہ کی معتبر کتب کے حوالہ جات کی بجائے ان کے اصل صفحات شو کرنا :

عام طریقہ تو یہی ہے کہ کسی بھی چیز کا اثبات یا رد کرنے کے لیے کتاب کا حوالہ یعنی کتاب کا نام ، صفحہ اور جلد وغیرہ لکھ دی جاتی ہے۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ اگر وہ حوالہ چیک کرنے لگیں تو نہیں ملتا ۔ اس سے بچنے کے لیے ہم صرف حوالہ دینے پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ سکرین پر کتاب کا اصل صفحہ بھی شو کر دیتے ہیں ۔

احادیث کی عربی عبارت کے اعراب لگانا اور ان کا ترجمہ :

عموماً عربی کی کتابوں پر اعراب نہیں ہوتے اور طلبہ و طالبات کے لیے عبارت کو پڑھنا مشکل ہوتا ہے ۔ ہم نے کتابوں کی عربی عبارت پر اعراب لگا دیے ہیں اور اس کا ترجمہ بھی کر دیا ہے ۔ تاکہ سٹوڈنٹس کو مطلوبہ حدیث یا عبارت پڑھنا اور اسےیاد کرنا آسان ہو جائے ۔

تیاری کے بعد کسی بھی وقت آن لائن امتحان اور فوری رزلٹ کی سہولت :

مصباح الدجی یونیورسٹی طلبہ و طالبات کو یہ سہولت بھی دیتی ہے کہ وہ اپنے فرصت کے اوقات میں جب چاہیں امتحان دے سکتے ہیں اور جونہی وہ اپنا امتحان دیتے ہیں ان کا رزلٹ فوراً ہی ان کے موبائل پر شو ہو جاتا ہے۔ اگر ان کا کوئی جواب غلط ہو جائے تو اس کا درست جواب بھی نیچے شو ہو جاتا ہے ۔

Certificate

Language: Farsi

PDF Books

Complete Online Course

Audio Lectures

Video Lectures

The course is completely free

After admission confirmation, the student will be able to join the class

 

Free

+ 1000
Students Completed this
5/5

Duration : 1 Month

This university gives education online with a great facility for those also who live away.

My name is Masooma Hussain. I am studying for the Associate Alima course at Misbah Udujja University. I did my M.A (Education) from the Punjab University Lahore Pakistan before moving to the U.K with my family. In the U.K, I studied for a diploma course in Graphic Designing and also Qualified in a diploma course in Social Media (Business). Tilawat of Quran Majeed has always been a passion and my daily routine. This leads me to go for a deeper study and knowledge of Quran Majeed and Fiqua. I do believe that only the knowledge of religion can enable us to understand the philosophy of our earthly life. Keeping this in mind, I took admission to Misbah Udujja University. I must say that learning at Misbah-Ud-Dujja University has given me all that I needed for a true and clear insight into our basic faith, reading the Quran properly, Laws of fiqh and Shariah, etc. This university gives education online with a great facility for those also who live away. I have years of experience as a student at Pakistani and foreign universities as well. I studied both as a regular student and also did courses online. With this background of personal experience, I can confidently say that Misbah-Ud-Dujja University is second to none of the internationally recognized seats of learning, practicing online education. This university caters to different age groups and gives due consideration to students’ needs and views. How the student can benefit in the best possible manner is the main object of this university. I, in my humble way, wish it all the best and a most successful future as a shining star among the great educational institution of the day.

Masooma Hussain

Student From Glasgow, United Kingdom

Misbah Hudduja University is the sole university of Millat-e-Ja,afriyya

My name is Barjees kosar. I have been settled in the UK for the last 14 years. I have done Masters’s in International Relations, General History, and Law. I Continued my studies even in the UK. I have always been interested in doing the Course of Alima and wanted to attain a Ph.D. degree in the teachings of Muhammad-o-Aal-e-Muhammad.
In order to attain my ends,I chose Missbahudduja University. At the moment I, am doing the course of Associate Alima.Misbah Hudduja University is the sole university of Millat-e-Ja,afriyya which is departing the teachings of Muhammad-o-Aal-e-Muhammad to the momineen of remote areas through the LMS system, a very modern and standardized system the syllabus of the Course is very comprehensive and up to the mark, which affords references from the authentic books of all sects the audio-video lectures are easily downloadable and can be printed as well. And best of all, the course can be easily managed time-wise. This LMS system can comfortably operate on all gadgets like Mobile, Computer, iPad, Tablet, etc, and one can take the exam from home. I would like to request all Momineen brothers and sisters to join the university without wasting time and further the mission of Muhammad-o-Aal-e-Muhammad.

Barjees kosar

Student From London, England

یہ فرسٹ شیعہ یونیورسٹی ہے جو پوری دنیا میں مومنین و مومنات کو گھر بیٹھے دینی تعلیم فراہم کر رہی ہے

السلام وعلیکم میرا نام سیدہ تطہیر فاطمہ ہے
میں پچھلے دو ماہ سے مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کے آن لائن لرنگ مینجمنٹ سسٹم کے through ایسو سی ایٹ عالمہ کے کورس میں enrolled ہوں ۔کچھ ایجوکیشن کا بتانا چاہوں گی۔ کراچی سے بائیو کمیسٹری میں ماسٹر کیا اور فرسٹ پوزیشن میں Miraqule Medicine میں M Phil کرنے کے بعد میڈیکل یونیورسٹی میں as a لیکچرار جاب سٹارٹ کی ۔… میں نے فیس بک پر مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کا ایڈ دیکھا کہ یہ فرسٹ شیعہ یونیورسٹی ہے جو پوری دنیا میں مومنین و مومنات کو گھر بیٹھے دینی تعلیم فراہم کر رہی ہے اور یہ آن لائن لرننگ مینجمینٹ سسٹم کے through ہم بہت Nominal ممبر شپ کے ساتھ ہم بہت ہی ہائی سٹینڈرڈ کی ہم اسلامک ایجوکیشن لے سکتے ہیں۔ مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی اور میں نے اسے فورا ًسے اسے جوائن کر لیا
اور الحمد و للہ یہاں پر ٹیچنگ کے ساتھ بہت اچھے طریقے سے دینی تعلیم جاری ہے پچھلے دنوں ابھی میں زیارات کے لیے عراق اور ایران گئی تھی وہاں پر بھی مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کا آن لائن مینجمنٹ سسٹم efficiently ورک کر رہا تھا. جس کی وجہ سے مجھے کوئی difficulty نہیں ہوئی ، اپنے لیکچرز سننے میں اور ٹسیٹ دینے کے لیے بہت easily سب کور ہو رہا تھا۔ جس سے مجھے کوئی مشکل نہیں ہوئی اپنے لیکچر سننے میں اور ٹیسٹ دینے میں. اس کے لیے میں مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کی بہت شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اتنی اچھی facility provide کی جس کے ذریعے ہم اپنی دینی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور آپ سب کے لیے میرا میسیج یہ ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کا حصہ بنیں اور دینی تعلیم حاصل کریں

Professor Syeda Tatheer Fatima

Student from From Peshawar, Pakistan

مصباح الدجی یونیورسٹی میں کورس کو شارٹ کر کے اچھے طریقے سے پڑھایا جاتا ہے

میرا نام پروفیسر محسن رضا علی ہے. میں گورنمنٹ کالج آف کامرس ٹوبہ ٹیک سنگھ میں as a انگلش پروفیسر گزشتہ تقریبا 18 سال سے اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہوں. مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کے کورس اسوسی ائٹ عالم میں لرنینگ مینجمینٹ سسٹم کے ذریعے میں میں نے اڈمیشن حافظ امانت علی صاحب کے ساتھ لیا. 𝟭) اس یونیورسٹی کا درس و تدریس انتہا ئی اچھا ہے جس طرح میں نے پہلے 𝐓𝐎𝐄𝐅𝐋 یعنی Test of English as a Foreign Language بھی کیا ہے ۔ جس میں ہم نے پڑھنے اور پڑھانے کے طریقے سیکھے اور مصباح الدجی یونیورسٹی بلکل ایسی طریقے سے پڑھا رہی ہے 𝟮) اس میں 𝐁𝐫𝐚𝐢𝐧𝐬𝐭𝐨𝐫𝐦𝐢𝐧𝐠 𝐓𝐞𝐜𝐡𝐧𝐢𝐪𝐮𝐞 ہے جس میں سٹوڈنٹس کی زیادہ involvement ہوتی ہے۔ 𝟯) اس میں ایک اور اہم بات ہے 𝐀𝐕𝐀 𝐭𝐞𝐜𝐡𝐧𝐢𝐪𝐮𝐞 یعنی جوآپ سنتے یا پڑھتے ہیں آپ کی آپ کو تصویر بھی دیکھائی جاتی ہے ۔𝟰) عام طور پرکتابوں کے حوالے سے ایک تشنگی رہ جاتی کہ صیح مسلم کیسی ہے صیح بخاری کیسی ہے سنن ابوداود کیسی ہے اور دیگر کتب کیسی ہیں لیکن مصباح الدجی یونیورسٹی کے لیکچرز میں یہ کتاب کا اصلی صفحہ نکال کراسے بولڈ کر کے اور مطلوبہ حوالہ ھائی لائٹ کر کے اچھے طریقے سے عربی متن پڑھ کر سناتے ہیں اور پھر اس کا ترجمہ بھی کرتے ہیں جس کا فائدہ ہوتا ہے۔ ہمیں عبارت پڑھنے کا پتہ چلتا ہے۔ 𝟱) مشکل الفاظ اور اصطلاحات کوسمجھانے کے کے لیے اردو کے ساتھ ساتھ انگلش کو بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ 𝟲) قرآن مجید کی قرآت کے حوالے سے معلم تجوید کے قواعد جس طرح باریکیوں کے ساتھ بتائے گئے ہیں کہ میں انتہائی خوش ہوا ہوں ۔ اس میں ہمیں بہت اچھی فیڈ بیک دی جاتی ہے ۔ بڑی بات یہ ہے دوسری کتابوں جیسے کلام خدا، ہمارے عقائد میں تو فورا لکھا ہوا رزلٹ آجاتا ہے لیکن تجوید میں تو قاری صاحب باقاعدہ ہمارے تلفظ کی غلطیاں نکالتے ہیں جیسے کہ اگر ہم ح کو ٹھیک نہ پڑہیں تو وہ بتاتے ہیں کہ اس کی ادائگی کس طرح ہو گی اور اس کے بعد وہ ہمیں باقائدہ نمبر دیتے ہیں اس طرح ان کا بہت اچھا طریقہ کار ہے ۔ 𝟳) میں کوئی خدا نخواستہ کسی پر نکتہ چینی نہیں کرنا چاہتا لیکن مدارس علمیہ میں کچھ ایسا ہے کہ وہاں جو طالب علم پڑھنے جاتا ہے اُس کے لیے باقی مصروفیات سر انجام دینا مشکل ہوتا ہے یعنی اگر بندہ شادی شدہ ہے ۔ گھر کے اخراجات پورے کرنے ہوتے ہیں تو وہ فل ٹائم مدرسے کو وقت نہیں دے سکتا لیکن مصباح الدجی یونیورسٹی میں کورس کو شارٹ کر کے اچھے طریقے سے پڑھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ دیگر مصروفیات کے ساتھ ساتھ گھر بیٹھے اعٰلی معیار کی دینی تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں 𝟴) ہر پوائنٹ کی وضاحت بہت اچھے طریقے سے کی گئی ہے جیسے وضوء کے درس میں وضو کرنے کی ویڈیوز دیکھائی گئی ہیں جس میں مراجع عظام علماء کرام وضوء کر کے دکھا رہے ہیں۔ اس طریقے سے بندہ وہ سیکھتا ہے جو پڑھنے سے نہیں سیکھ سکتا۔ 𝟵) ان کا سٹوڈنٹس کو کسی مشکل کی صورت میں سمجھانے کا انداز بہت اچھا ہے ان کی زبان بہت میٹھی ہے اتنی محبت سے وہ ہمارے سوالات کے جواب دیتے ہیں کہ بلکل ایسے ہی لگتا ہے جیسے بچے کسی بزرگ سے بات کر رہے ہوں۔ کسی بھی مشکل کی صورت میں وہ ہمیشہ ہماری مکمل رہنمائی کرتے ہیں۔
آخرمیں میں اپنی قوم سے ایک رکویسٹ کروں گا کہ وقت کا تقاضہ یہی ہے کہ اپنے بچوں کو علم دین سکھایا جائے عام طور پر والدین سوچتے ہیں کہ شاید ایسا کرنے سے بچے مدرسے تک محدود ہو جائیں گہ لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے مصباح الدجی یونیورسٹی کے ذریعے ہر کوئی دین سیکھ کر اپنی قوم و ملت اور معشرے کی خدمت کر سکتا ہے۔ خاص طور پر جو لوگ معرون ملک ہیں اُن کے لیے یہ بہت بڑی نعمت ہے

Professor Mohsin Raza

Student from Tobateksingh, Pakistan

ادارہ کا طرز کسی حد تک ہمارے بزرگ علماء سے ملتا ہے

میرا نام محمدثقلین ہے ۔ اور میں ہورایزن کالج چکوال میں بایئو سا نسز میں لیکچرار ہوں۔ میرے والدین کی  یہ خواہش تھی کہ میں علم دین حاصل کروں لیکن زندگی کی لگام ہانک کر مجھے  بایئو سا نسز میں لے کر آ گئی ۔ عمر کے ساتھ ساتھ ضرورت علم دین کی کمی شدت اختیار کرتی گئی ، اور یہ فکر کہ آخر حق اور نا حق میں کیسے تمیز کریں۔کون صحیح ہے کون نہیں کیسے پرکھا جائے۔عقیدہ صحیح نا صحیح تو بعد کی بات ہوئی خود عقیدہ کیا ہے؟ کیسے سمجھیں؟۔اب ان سب کا حل کیسے کریں  کیونکہ جب ہم  وقت نکال پاتےہیں  اس وقت مدارس میں موجود  اساتذہ کے پاس وقت نہیں ہوتا ۔ کہ شام تک جس طرح ہم تدریس سے تھک چکے ہوتے ہیں یہی حال ان کا بھی ہوتا ہے ۔ پھر ایک دن ہمت کر کے کسی سے اپنی خواہش ظاہر کر ہی دی۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ

"لن تنالواالبر حتیٰ تنفقوا مما تحبون”

یہ آیت میرے لیے مشعل راہ بنی اور میں نے  مدارس کی تلاش  شروع کر دی ۔اسی دوران مجھے  مصباح الدجیٰ  یونیورسٹی کا  علم ہوا اور میں نے مصباح الدجیٰ  یونیورسٹی کے بارے میں جاننا شروع کیا –اس  ادارے  کے کورسز کو جب اپنے والد صاحب سے شئیر کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ   ادارہ کا طرز کسی حد تک ہمارے بزرگ علماءجیسے علامہ نصیرحسین صاحب مرحوم پرنسپل دارلعلوم محمدیہ کے طرز سے ملتا ہے جو کہ انتہائی اہم ہے۔ تاکہ بزرگان کا تسلسل قائم رہے۔اور ادارہ عصر حاضر کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔ ان سب باتوں کو مد نظر رکھ کر میں نے یونیورسٹی کے کوآردینیٹرز سے رابطےکیے تو مجھے شوزیب علی صاحب کا کنٹیکٹ ملا۔ جنہوں نے مجھے یونیورسٹی کے بارے میں بتایا۔ اور میری راہنمائی کی ۔ شوزیب علی مجھے وقت بہ وقت  داخلے کی تفصیلات   بتاتے رہے ۔ دوران کورس 24گھنٹوں میں جس وقت شوزیب صاحب کی ضرورت پڑی انکی  راہنمائی کو ساتھ پایا  ۔ جب سلیبس شروع ہوا تو مولانا صابر حسین صاحب کے لیکچرز اور قاری صاحب کی قرات میں راہنمائی بہت موثر ثابت ہوئی ۔ سلیبس میں اس قدر مواد  اتنے کم عرصے میں مہیا کیا جاتا ہے کہ جو ایک کم فہم   طالب علم کو مقرر بنا دے – اور ضرورت کے تحت ایسا بہترین مواد فراہم کیا جاتا ہے جو مکتب تشیع پر اعتراض کے دندان شکن جوابات ثابت ہو سکتے ہیں۔ ہم حدیث تو پڑھ لیتے ہیں لیکن حدیث کی پرکھ کیا ہے وہ علامہ صابر حسین صاحب کے لیکچرز سے پتہ چلا۔  انسان کیا ہے ؟ علم فلسفہ نے  معصومین ،انسان اور انسانیت  حتیٰ کہ شیعت کو سمجھنے میں بہترین راہنمائی کی ہے۔ مصباح الدجیٰ  یونیورسٹی ایک بہترین ادارہ ہے جو مومنین کی علوم آل  محمدؑ کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ مصباح الدجیٰ  یونیورسٹی ایک ایسا ادارہ ہے جو نہ تو انتہا کی طرف مائل ہے نہ تنگ نظر ہے۔یہ وہ پلیٹ فارم ہے جہاں علماء مقررین اور مجتہدین کی راہنمائی حاصل ہوتی ہے ۔میری یہ دعا ہے کہ اللہ وحدہ لا شریک اس ادارےکی حفاظت فرمائے۔ نظربد سے محفوظ رکھے ۔ اور مزید ترقی عنایت فرمائے۔ آمین

Professor Muhammad Saqlain

Student from Chakwal, Pakistan
top
Copyright © 2004-2017. All right Reserved Misbahudduja University