امریکی اخبار’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق ایک طرف ویٹی کن نے اس پر توجہ مرکوز کردی ہے تو دوسری طرف مسلمان اکثریت کا حامل ملک میں احتجاج کا آغاز ہو گیا ہے۔اقلیتی امور کے وزیر نے صدر سے درخواست کی ہے کہ اگر عدالت میں فوری اس فیصلے کی اپیل نہیں سنی جاتی تو اس45سالہ آسیہ بی بی کو معاف یا رہا کردیا جائے۔انہوں نے اس قانون میں ترمیم کی بھی تجویز دی ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق رپورٹ میں پوپ بینڈیکٹ ،انسانی حقوق کی تنظیمیں،اخبارات اور صوبائی گورنر کی طرف سے کی معافی کی درخواست پر آسیہ بی بی پہلی خاتون بن گئی جس کی توہین رسالت پر سزائے موت کی مذمت کی جا رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
|