یہ بات فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے پیر کو ایک خصوصی تقریب میں بتائی۔
اس اعلان سے قبل یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ فیس بک گوگل کے مقابلے پر اپنی ای میل سروس شروع کرنے والی ہے۔ تاہم زکربرگ نے کہا کہ یہ نظام ’ای میل نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس یہ نظام انسٹنٹ میسیجنگ سسٹم کی بنیاد پر بنایا گیا ہے اور یہ فیس بک کے استعمال کے طریقے سے قطع نظر صارفین تک انہیں بھیجے جانے والے پیغامات پہنچائےگا۔
مارک زکربرگ نے کہا کہ ’یہ پیغام رسانی کے ان تمام طریقوں پر عمل کرے گا جن کی مدد سے آپ دوسروں سے رابطہ رکھنا چاہتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ای میل کا قاتل نہیں ہے بلکہ یہ فوری پیغام رسانی کا ایسا نظام ہے جس کا ایک حصہ ای میل بھی ہے‘۔
یہ ای میل کا قاتل نہیں ہے بلکہ یہ فوری پیغام رسانی کا ایسا نظام ہے جس کا ایک حصہ ای میل بھی ہے۔
مارک زکربرگ
فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ یہ نیا نظام پیغام رسانی کے چار طریقوں، ایس ایم ایس، انسٹنٹ میسیجنگ، ای میل اور فیس بک چیٹ کو ایک جگہ جمع کر دے گا اور اسے استعمال کرنے والے فیس بک پر اپنا ای میل اکاؤنٹ بھی بنا سکیں گے تاہم یہ لازمی نہیں ہوگا۔
اس نظام کو بنانے والے انجینئرز کی ٹیم کے سربراہ اینڈرو بوزورتھ کا کہنا ہے کہ ’صارفین کو اجازت ہونی چاہیے کہ وہ جو چاہیں وہ لوگوں میں تقسیم کریں۔ ہم انہیں اس طریقے سے لوگوں سے جوڑنا چاہتے ہیں جیسے وہ جڑنا چاہتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نیا نظام آئندہ چند ماہ کے دوران کام شروع کر دے گا اور پہلے مرحلے میں صارفین کو دعوت دی جائے گی کہ وہ اسے استعمال کریں اور اپنے تاثرات بتائیں۔ |