سرٹیفیکیٹ کورس : تفسیرِ قرآن
اس کورس میں 40 معتبر تفاسیر ( 25 اہل سنّت اور 15 شیعہ ) کی روشنی میں تفسیر کی گئی ہے ۔ تفسیرِ قرآن کے اس اسلوب کو بہت زیادہ پسند کیا گیا ہے ۔
امتیازی خصوصیات :
لفظی اور با محاورہ ترجمہ :
40 معتبر تفاسیر ( 25 اہل سنّت اور 15 شیعہ ) کی روشنی میں تفسیرکے ساتھ ساتھ آیات کا اُردو اور انگلش میں لفظی اور بامحاورہ ترجمہ بھی کیا گیا ہے ۔
صرفی اور نحوی تراکیب :
صرفی لحاظ سے وضاحت کر دی گئی ہے کہ آیت میں موجود کلمہ اگر اسم تو کون سا اسم ہے ، اگر فعل ہے تو کون سا فعل وغیرہ ۔ اسی طرح نحوی لحاظ سے بھی کلمہ کے فعل ، فاعل یا مفعول ہونے کے بارے میں بتایا گیا ہے ۔
موبائل یا لیپ ٹاپ سے کسی بھی وقت لیکچرز کا سننا :
ایڈمیشن کا پروسس مکمل ہونے کے بعد سٹوڈنٹ کا یونیورسٹی کی ویب سائٹ میں اکاؤنٹ بنا دیا جاتا ہے ۔ وہ LMS کے ذریعے کسی بھی وقت اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ سے ویڈیو لیکچرز سن سکتا ہے ، ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔ یونی کوڈ یا PDF میں لیکچر کے نوٹس سے بھی استفادہ کر سکتا ہے ۔
کتب کے حوالہ جات کی بجائے ان کے اصل صفحات کا شو ہونا :
عام طریقہ تو یہی ہے کہ کسی بھی چیز کا اثبات یا رد کرنے کے لیے کتاب کا حوالہ یعنی کتاب کا نام ، صفحہ اور جلد وغیرہ لکھ دی جاتی ہے۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ اگر وہ حوالہ چیک کرنے لگیں تو نہیں ملتا ۔ اس سے بچنے کے لیے ہم صرف حوالہ دینے پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ سکرین پر کتاب کا اصل صفحہ بھی شو کر دیتے ہیں ۔
آیات کی تفسیر میں جن چیزوں کا ذکر آئے انہیں بھی شو کرنا :
سٹوڈنٹس کو اچھی طرح واضح کرنے کے لیے آیات کی تفسیر میں جن چیزوں کا ذکر آئے انہیں بھی دکھایا جاتا ہے جیسا کہ آیت مباہلہ میں عیسائیوں کا ناقوس ۔
تفاسیر کی عربی عبارت کے اعراب لگانا اور ان کا ترجمہ :
عموماً عربی کی کتابوں پر اعراب نہیں ہوتےاور طلبہ و طالبات کے لیے عبارت کو پڑھنا مشکل ہوتا ہے ۔ ہم نے کتابوں کی عربی عبارت پر اعراب لگا دیے ہیں اور اس کا ترجمہ بھی کر دیا ہے ۔ تاکہ سٹوڈنٹس کو حدیث یا عبارت پڑھنا اور اسے یاد کرنا آسان ہو جائے ۔
لیکچر کی تیاری کے بعد کسی بھی وقت آن لائن امتحان اور فوری رزلٹ کی سہولت :
مصباح الدجی یونیورسٹی طلبہ و طالبات کو یہ سہولت بھی دیتی ہے کہ وہ اپنے فرصت کے اوقات میں جب چاہیں امتحان دے سکتے ہیں اور جونہی وہ اپنے امتحان دیتے ہیں ان کا رزلٹ فوراً ہی ان کے موبائل پر شو ہو جاتا ہے۔ اگر ان کا کوئی جواب غلط ہو گیا ہو تو اس کا درست جواب بھی نیچے شو ہو جاتا ہے ۔
مزید وضاحت اور سوالوں کے جوابات کے لیے ٹیچر سے آن لائن رہنمائی :
سٹوڈنٹس کو ٹیچر کے ساتھ آن لائن گفتگو کی سہولت بھی دی جاتی ہے ۔ اسی طرح طلبہ و طالبات کے الگ الگ وٹس ایپ گروپ بنائے جاتے ہیں تاکہ وہ مباحثہ کر سکیں ۔
Certificate
Language: Farsi
PDF Books
Complete Online Course
Audio Lectures
Video Lectures
The course is completely free
After admission confirmation, the student will be able to join the class
ہر آیت کی تفسیر کے اختتام پر سٹوڈنٹس سے کچھ سوالات پوچھے جاتے ہیں مثلاً آیت تطہیر سے چند سوالات :
- آیت تطہیر میں کلمہ ’’ انما ‘‘ سے کیا مراد ہے اور اس آیت میں یہ کس بات کی دلیل ہے ؟
- آیت میں لفظ ’’ یرید ‘‘ پروردگار کے کس ارادہ کی طرف اشارہ ہے : ارادہ تکوینی یا ارادہ تشریعی ؟
- مفسرین نے اہل بیت پیغمبر ؐسے مراد کون سی ہستیاں لی ہیں آپ کے خیال میں کون سی تفسیر درست ہے ؟
- آیت کے اس جملے ( اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا ) سے پہلے اور بعد میں ازواج رسولؐ کا ذکر ہے تو پھر درمیان کے اس جملے میں اہل بیت رسول ؐسے مراد آپ کی ازواج کیوں نہیں ہیں ؟
- آیت تطہیر میں کلمہ ’’ انما ‘‘ سے کیا مراد ہے اور اس آیت میں یہ کس بات کی دلیل ہے ؟
- قرآن میں ’’ ان طھرا بیتی ‘‘ سے مراد گھر کو پاک کرنا ہے یا پاک رکھنا ہے نیز پاک رکھنا اور پاک کرنا کے فرق کی وضاحت کریں ؟
- اللہ نے کب سے آئمہ ؑ کو رجس سے دور رکھا اور انہیں طہارت سے آراستہ کیا نیز اللہ کے ارادے کے قدیم ہونے کی وضاحت کریں ؟
- جب اللہ نے خود ہی آئمہؑ سے رجس کو دور رکھا اور انہیں طاہر ومطہر بنا دیا تو پھر ان ہستیوں کا معصوم ہونا کوئی فضیلت نہیں رکھتا ۔وضاحت کریں ؟
- اہل بیت ؑ کی عصمت کے متعلق اللہ کے ارادے میں تسلسل اور دوام پایا جاتا ہے یہ معنی آیت تطہیر کے کس لفظ سے ثابت ہے ؟
- اللہ تعالیٰ نے انبیاء ؑ و مرسلین ؑاور آئمہ ؑ اطہار کو مقام عصمت عطا فرمایا۔ کیا یہ اللہ کے عدل کے خلاف نہیں ہے کہ کوئی تو پیدا ہوتے ہی معصوم ہو اور کوئی گنہگار ؟
تفسیرِ قرآن کے اس کورس کے بعد آپ کس قابل ہو جائیں گے :
یقینًا تفسیرِ قرآن ایک وسیع علم ہے اس کو سمجھنے کے لیے طویل مدت درکار ہے ۔ مگر ابتدائی لیول کے اس مختصر کورس کے بعد آپ منتحب آیت کے عنوان پر مجلس پڑھ سکیں گے ۔ لیکن شرط یہی ہے کہ سٹوڈنٹ تفسیرِ قرآن کے آف لائن اور آن لائن لیکچرز سے ریگولر استفادہ کرے ۔
چونکہ آیات کی تفسیر کرتے وقت ہر کلمے کا صرفی اور نحوی اعتبار سے تجزیہ کیا جاتا ہے اور بار بار ان اصطلات کے استعمال ہونے سے سٹوڈنٹس کو عربی گرائمر سے بھی کسی حد تک آشنائی ہو جاتی ہے ۔
تفسیر میں مختلف مفسرین کی آراء کو جاننے اور صرفی و نحوی تجزیہ کے بعد جب مطلوبہ آیات کا ترجمہ کرنے کا فن ایک سٹوڈنٹ کی سمجھ میں آجاتا ہے تو اس کی مدد سے دیگر آیات کا ترجمہ اس کے لیے آسان ہو جاتا ہے ۔
ویڈیو لیکچرز میں جب ایک سٹوڈنٹ بار بار مختلف مفسرین کے نام سنتا ہے اور ان کی کتب کو دیکھتا ہے تو اسے ان مفسرین اور ان کی تفاسیر سے آگاہی ہو جاتی ہے ۔
جونہی کسی چیز کے بارے میں انسان کے علم اور معرفت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ اس سے اس کا ارتباط مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جاتا ہے۔ اسی طرح جوں جوں پروردگار کی وحدانیت اور آئمہ معصومین ؑ کے بارے میں انسان کا علم و معرفت بلندیوں پر چلا جائے گا۔ اس کا ان ہستیوں کے ساتھ ارتباط مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جائے گا ۔
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
اِن اَرَدتُم عَیشَ السُّعَداءِ و َمَوتَ الشُّهَداءِ و َالنَّجاةَ یَومَ الحَسرَةِ و َالظِّلَّ یَومَ الحَرورِ و َالهُدی یَومَ الضَّلالَةِ فَادرُسُوا القُرآنَ فَاِنَّهُ کَلامُ الرَّحمانِ و حِرزٌ مِنَ الشَیطانِ و رُجحانٌ فِی المیزانِ ۔
👈 اگر تم خوشگوار زندگی، شہادت کی موت، قیامت کے ہولناک مناظر سے نجات، قیامت کی تپتی دھوپ میں سایہ، گمراہی سے نجات کا ارادہ کرنا چاہتے ہو تو قرآن پڑھنا سیکھو ، جو خدا کا کلام اور شیطان کے خلاف ڈھال اور اعمال کے ترازو کو وزنی کرنے والا ہے ۔
(جامع الأخبار ج ۱ ص ۱۹۶)
This university gives education online with a great facility for those also who live away.
Masooma Hussain
Misbah Hudduja University is the sole university of Millat-e-Ja,afriyya
Barjees kosar
یہ فرسٹ شیعہ یونیورسٹی ہے جو پوری دنیا میں مومنین و مومنات کو گھر بیٹھے دینی تعلیم فراہم کر رہی ہے
Professor Syeda Tatheer Fatima
مصباح الدجی یونیورسٹی میں کورس کو شارٹ کر کے اچھے طریقے سے پڑھایا جاتا ہے
Professor Mohsin Raza
ادارہ کا طرز کسی حد تک ہمارے بزرگ علماء سے ملتا ہے
میرا نام محمدثقلین ہے ۔ اور میں ہورایزن کالج چکوال میں بایئو سا نسز میں لیکچرار ہوں۔ میرے والدین کی یہ خواہش تھی کہ میں علم دین حاصل کروں لیکن زندگی کی لگام ہانک کر مجھے بایئو سا نسز میں لے کر آ گئی ۔ عمر کے ساتھ ساتھ ضرورت علم دین کی کمی شدت اختیار کرتی گئی ، اور یہ فکر کہ آخر حق اور نا حق میں کیسے تمیز کریں۔کون صحیح ہے کون نہیں کیسے پرکھا جائے۔عقیدہ صحیح نا صحیح تو بعد کی بات ہوئی خود عقیدہ کیا ہے؟ کیسے سمجھیں؟۔اب ان سب کا حل کیسے کریں کیونکہ جب ہم وقت نکال پاتےہیں اس وقت مدارس میں موجود اساتذہ کے پاس وقت نہیں ہوتا ۔ کہ شام تک جس طرح ہم تدریس سے تھک چکے ہوتے ہیں یہی حال ان کا بھی ہوتا ہے ۔ پھر ایک دن ہمت کر کے کسی سے اپنی خواہش ظاہر کر ہی دی۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ
"لن تنالواالبر حتیٰ تنفقوا مما تحبون”
یہ آیت میرے لیے مشعل راہ بنی اور میں نے مدارس کی تلاش شروع کر دی ۔اسی دوران مجھے مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کا علم ہوا اور میں نے مصباح الدجیٰ یونیورسٹی کے بارے میں جاننا شروع کیا –اس ادارے کے کورسز کو جب اپنے والد صاحب سے شئیر کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ ادارہ کا طرز کسی حد تک ہمارے بزرگ علماءجیسے علامہ نصیرحسین صاحب مرحوم پرنسپل دارلعلوم محمدیہ کے طرز سے ملتا ہے جو کہ انتہائی اہم ہے۔ تاکہ بزرگان کا تسلسل قائم رہے۔اور ادارہ عصر حاضر کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔ ان سب باتوں کو مد نظر رکھ کر میں نے یونیورسٹی کے کوآردینیٹرز سے رابطےکیے تو مجھے شوزیب علی صاحب کا کنٹیکٹ ملا۔ جنہوں نے مجھے یونیورسٹی کے بارے میں بتایا۔ اور میری راہنمائی کی ۔ شوزیب علی مجھے وقت بہ وقت داخلے کی تفصیلات بتاتے رہے ۔ دوران کورس 24گھنٹوں میں جس وقت شوزیب صاحب کی ضرورت پڑی انکی راہنمائی کو ساتھ پایا ۔ جب سلیبس شروع ہوا تو مولانا صابر حسین صاحب کے لیکچرز اور قاری صاحب کی قرات میں راہنمائی بہت موثر ثابت ہوئی ۔ سلیبس میں اس قدر مواد اتنے کم عرصے میں مہیا کیا جاتا ہے کہ جو ایک کم فہم طالب علم کو مقرر بنا دے – اور ضرورت کے تحت ایسا بہترین مواد فراہم کیا جاتا ہے جو مکتب تشیع پر اعتراض کے دندان شکن جوابات ثابت ہو سکتے ہیں۔ ہم حدیث تو پڑھ لیتے ہیں لیکن حدیث کی پرکھ کیا ہے وہ علامہ صابر حسین صاحب کے لیکچرز سے پتہ چلا۔ انسان کیا ہے ؟ علم فلسفہ نے معصومین ،انسان اور انسانیت حتیٰ کہ شیعت کو سمجھنے میں بہترین راہنمائی کی ہے۔ مصباح الدجیٰ یونیورسٹی ایک بہترین ادارہ ہے جو مومنین کی علوم آل محمدؑ کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ مصباح الدجیٰ یونیورسٹی ایک ایسا ادارہ ہے جو نہ تو انتہا کی طرف مائل ہے نہ تنگ نظر ہے۔یہ وہ پلیٹ فارم ہے جہاں علماء مقررین اور مجتہدین کی راہنمائی حاصل ہوتی ہے ۔میری یہ دعا ہے کہ اللہ وحدہ لا شریک اس ادارےکی حفاظت فرمائے۔ نظربد سے محفوظ رکھے ۔ اور مزید ترقی عنایت فرمائے۔ آمین